حدیثِ اسعدبن زرارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ:
حضرت سیِّدُنا اسعد بن زرارہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے،آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم کافرمان ذیشان ہے :''جسے یہ پسندہوکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ ا سے اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطافرمائے جس دن اس کے سوا کوئی سایہ نہ ہو گاتو اسے چاہے کہ تنگدست کو مہلت دے یا اس کاقرض معاف کر دے۔''
(الترغیب والترھیب ،کتاب الصدقات ، الحدیث ۱۳۵۸،ج۱، ص ۴۳۱)
دوسری حد یثِ پاک مجاہدین کی مددکرنے پرانعام :
حضرت سیِّدُناعبداللہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہما اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''جس نے راہِ خدا عَزَّوَجَلَّ کے مجاہد یا تنگدست مقروض یا مکاتب غلام ۱؎کی آزادی میں اس کی مدد کی، اللہ عَزَّوَجَلَّ اسے اپنے
۱ ؎ : صدرالشریعہ،بدرالطریقہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی مکاتب غلام کے بارے میں فرماتے ہیں:''آقااپنے غلام سے مال کی ایک مقدارمقررکرکے یہ کہہ دے کہ اتنااداکردے توآزادہے اورغلام اسے قبول بھی کرلے اب یہ مکاتب ہوگیاجب کُل اداکردے گاآزادہوجائے گااورجب تک اس میں سے کچھ بھی باقی ہے غلام ہی ہے ۔'' (بہارِشریعت،ج۱،حصہ ۹،ص۹)