سایہ عرش کس کس کو ملے گا؟ |
امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُنا عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے ، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا '' جس دن عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگااس دن اللہ عَزَّوَجَلَّ اس شخص کو اپنے عرش کے سائے میں جگہ دے گا جس نے قرضدار کو مہلت دی یاقرض کی ادائیگی کے ذمّہ دارکوچھوڑدیا۔''
(المسند للامام احمد بن حنبل،مسند عثمان بن عفان،الحدیث۵۳۲،ج۱،ص۱۵۸)
حدیثِ سیِّدُناشداد بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہما:
حضرت سیِّدُنا شدادبن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والدسے روایت کرتے ہیں،وہ فرماتے ہیں کہ میں نے شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ، صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّمکو ارشادفرماتے ہوئے سنا: ''جس نے کسی تنگدست مقروض کو مہلت دی یا اس پرمالِ قرض کوصدقہ کردیا، اللہ عَزَّوَجَلَّ قیامت کے دن اس کو اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا۔''
(مجمع الزوائد،کتاب البیوع،باب فی من فرج عن معسر۔۔۔۔۔۔الخ ،الحدیث۶۶۷۱،ج۴،ص۲۴۱)
حدیث ِسیِّدُنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ:
حضرت سیِّدُنا جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب سینہ ،با عثِ نُزولِ سکینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کافرمانِ ذیشان ہے:''جس شخص کو یہ پسندہوکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ اُسے قیامت کی مشکلات سے نجات عطافرماکر