Brailvi Books

سایہ عرش کس کس کو ملے گا؟
26 - 86
جُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ورضی اللہ تعالیٰ عنہا ہمارے پاس تشریف لائے اور ارشاد فرمایا:''میں نے گذشتہ رات ایک عجیب خواب دیکھا ہے۔'' (اس حدیث میں یہ بھی ہے) ''میں نے اپنی امت کے ایک شخص کو دیکھا وہ اپنے چہرے کو آگ کے شعلوں سے بچانے کی کوشش کررہا تھاپس اس کا صدقہ آیااور اس کے سر پرسایہ اور چہرے کے لئے ستر(یعنی رکاوٹ) بن گیا ۔''
(مجمع الزوائد ،کتاب التعبیر ،الحدیث ۱۱۷۴۶، ج۷، ص ۳۷۱)
    حضرت مصنف(علامہ جلال الدین سیوطی شافعی علیہ رحمۃاللہ القوی )فرماتے ہیں کہ '' اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کا سایہ پانے والوں کے متعلق مجھے حضرت ابواسحاق نے حضرت ابوالہدی بن ابوشامہ رحمہم اللہ تعالیٰ کے حوالے سے خبردی ،حضرت ابوالہدی رحمۃ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ'' میرے والدحضرت ابوشامہ رحمۃ اللہ تعالیٰ نے یہ اشعارکہے :
وَقالَ النَبِیُّ المُصْطَفٰی اِنَّ سَبْعَۃً                  ُظِلُّہُمُ اللہُ الْعَظیمُ بِـظِـلِّـہِ

مُحِبٌّ عَـفِـیْفٌ   نَاشِی مُـتَـصَـدِّقٌ                  وَباکٍ مُصَلٍّ وَالاِمَامُ بِعَـدْلِـہِ
ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔ رسولِ مجتبیٰ،نبی مصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشادفرمایا:''بے شک سات قسم کے افراد کو اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا۔

(1)۔۔۔۔۔۔۱؎ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے محبت کرنے والا ،2؎پاکدامن شخص(یعنی جوخوفِ خداعَزَّوَجَلّ کے باعث دعوتِ گناہ چھوڑدے )3؎ اللہ عزوجل کی عبادت میں جوانی گزارنے والا ،4؎چھپاکرصدقہ کرنے والا،5؎ اللہ عَزَّ وَ جَلَّ کا ذکر کرتے ہوئے رونے ولا،6؎ نماز پڑھنے والااور7؎عادل حکمران۔' ' ( ۱)
(۱)ان اشعارمیں ساتویں شخص کاذکرموجودنہیں شایدمابعدکے اشعارمیں ہوگا۔وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ
Flag Counter