Brailvi Books

سایہ عرش کس کس کو ملے گا؟
23 - 86
کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا۔تمام لوگ اس دن خوفزدہ ہوں گے لیکن ان پر کوئی خوف نہ ہوگا۔''
(المعجم الاوسط ، من اسمہ احمد الحدیث ۱۳۲۸،ج۱،ص۳۶۴)
باہم محبت کرنے والوں پرعرش کاسایہ:
    یہاں پروہ احادیث مبارکہ بیان کی جاتی ہیں جن میں عرش کاسایہ پانے والوں کا اشارتاً ذکرموجودہے۔

(۱)۔۔۔۔۔۔حضرت سیِّدُناابومالک اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حُسنِ اَخلاق کے پیکر،نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ''بے شک اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ایسے بندے بھی ہيں جونہ انبیاء علیہم السلام ہیں اورنہ شہداء لیکن انبیاء کرام علیہم السلام اور شہدائے عظام ان کے مقام ومرتبہ اوراللہ عَزَّوَجَلَّ سے ان کے قرب پر رشک کریں گے۔ ''ایک اعرابی نے عرض کی:'' یارسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم !یہ کون لوگ ہوں گے؟''حضورنبی ئکریم،رء ُوف رحیم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''یہ مختلف شہروں کے لوگ ہوں گے ان کے درمیان کوئی خونی رشتہ نہ ہوگامگر وہ ایک دوسرے سے صرف رضائے الٰہی عَزَّوَجَلّ َکی خاطر محبت کرتے اور تعلق رکھتے ہوں گے ۔ بروزِقیامت اللہ عَزَّوَجَلَّ ان کے لئے اپنے (عرش کے) سامنے نور کے منبر رکھنے کاحکم فرمائے گا۔اور ان کاحساب بھی اُنہی منبروں پرفرمائے گا۔ لوگ توخوفزدہ ہوں گے لیکن وہ بے خوف ہوں گے۔ ''
(المعجم الکبیر،الحدیث ۳۴۳۳،ج۳، ص۲۹۰بتغیر)
(۲)۔۔۔۔۔۔حضرت سیِّدُنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ سرکارِ مدینہ ، قرارِ قلب سینہ ،با عثِ نُزولِ سکینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشادفرمایا:''اللہ عَزَّوَجَلَّ
Flag Counter