سایہ عرش کس کس کو ملے گا؟ |
عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سایہ میں ہوں گے ۔ (۱) وہ شخص جو خلوت میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ذکر کرے اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ پڑیں(۲) وہ شخص جس نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت میں اپنی جوانی گزاری (۳)وہ شخص جس کادل مسجدوں سے محبت کی وجہ سے انہی میں لگا رہے(۴) وہ شخص جو اپنے دائیں ہاتھ سے اس طرح چھپا کرصدقہ کرے کہ بائیں کو خبر نہ ہو (۵)وہ دوشخص جو باہم ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک دوسرے سے کہتا ہے:'' میں تجھ سے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رضا کے لئے محبت کرتا ہوں۔'' اوراسی پرقائم رہیں (۶) وہ شخص جس کے پاس مال وجمال والی کوئی عورت بھیجی گئی جواسے اپنی طرف( گناہ کی) دعوت دے تو وہ کہے: '' میں اللہ عَزَّوَجَلَّ سے ڈرتا ہوں'' اور(۷) عادل حکمران ۔''
(شعب الایمان،فصل فی ادامۃ ذکراللہ ،الحدیث۵۴۹، ج۱،ص۴۰۵)
سایہ عرش پانے والے چارخوش نصیب:
حضرت سیِّدُنا اَنس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ئمُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اَکرم، شہنشاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کاارشادخوشبودارہے :''چار اشخاص اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سائے میں ہوں گے جس دن اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہو گا۔(۱)وہ جوان جس نے اپنی جوانی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت کے لئے وقف کر دی۔(۲)وہ شخص جو اپنے دائیں ہاتھ سے اس طرح چھپا کر صدقہ کرے کہ بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو(۳)وہ تاجر جو خرید و فروخت میں حق کامعاملہ کرتا ہواور(۴)وہ شخص جو لوگوں پر حاکم ہواور مرتے دم تک عدل وانصاف سے کام لے۔''
(الکامل فی ضعفاء الرجال ، ج۸، الحدیث۲۰۲۴، ص ۴۰۸)