Brailvi Books

سایہ عرش کس کس کو ملے گا؟
18 - 86
ترغیب ہی نہیں دلائی بلکہ تمام احادیث کے ساتھ ان کے تمام شواہد تصریحاً یا اشارتاً ذکرکردئیے ہيں اور اس کا نام
''تَمْہِیْدُ الْفَرْشِ فِی الْخِصَالِ الْمُوْجِبَۃِ لِظِلِّ الْعَرْشِ
 (یعنی سایہ عرش کامستحق بنانے والے اعمال کے لئے راہ کوہموارکرنا) رکھاہے۔ میں اللہ تعالیٰ ہی سے بھلائی کی توفیق اور سیدھے راستہ پر چلنے کاسوال کرتا ہوں ۔''
سایہ عرش پانے والے پہلے سات اشخاص
 (۱)۔۔۔۔۔۔حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ اورحضرت سیِّدُناابو سعیدرضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت کرتے ہیں کہ حضورنبی پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کافرمان عالیشان ہے :'' اللہ عَزَّوَجَلَّ سات اشخاص کواپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائے گاجس دن اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا (۱)عادل حکمران (۲)وہ نوجوان جس کی جوانی عبادتِ الٰہی میں گزری (۳)وہ شخص جس کا دل مسجد سے نکلتے وقت مسجدمیں لگارہے حتی کہ واپس لوٹ آئے (۴)وہ دو شخص جو اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے محبت کرتے ہوئے جمع ہوئے اور محبت کرتے ہوئے جدا ہوگئے (۵)وہ شخص جوخلوت میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کا ذکر کرتا ہو اوراس کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلیں(۶) وہ شخص جسے کوئی مال و جمال والی عورت گناہ کیلئے بلائے اور وہ کہے کہ'' میں اللہ عَزَّوَجَلَّ سے ڈرتا ہوں۔'' (۷)وہ شخص جواس طرح چھپا کر صدقہ دے کہ اس کے بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو کہ دائیں نے کیا صدقہ کیا ۔''
 (صحیح مسلم، کتاب الزکاۃ،باب فضل اخفاء الصدقۃ،الحدیث۲۳۸۰، ص۸۴۰بتقدمٍ وتاخرٍ)
 (۲)۔۔۔۔۔۔حضرت سیِّدُناسلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہيں کہ دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّمنے ارشادفرمایا:''سات اشخاص اللہ
Flag Counter