انداز سے بے حد متأثر ہوا اور ایک مَدَنی اسلامی بھائی سے پوچھنے لگا کہ میں دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی جاتا رہا مگر ایسا ماحول اور روحانی سکون مجھے کبھی نصیب نہیں ہوا؟اب میں کیا کروں ،دونوں جگہ شرکت رکھوں یا کسی ایک طرف ہوجاؤں ؟ ابھی وہ اسلامی بھائی جواب دینے کے لئے حکمت بھرے الفاظ کا انتخاب کررہے تھے کہ وہ ڈاکٹر صاحب خُود ہی کہنے لگے :یقینا آپ کا جواب یہی ہونا چاہے کہ مجھے دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوجانا چاہے ،اب اِدھر اُدھر جانے کی حاجت نہیں ۔'' اتنا کہنے کے بعد اس ڈاکٹر صاحب نے اپنے بُرے عقائد سے توبہ کی اور اپنا نام شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ سے مرید ہونے کے لئے بھی پیش کردیا ۔