سجا لیا اوراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ پکا نمازی بن گیا۔
قاد یا نیت سے توبہ
’’دعوتِ اسلامی پر سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہٖ وسلم کا کرم‘‘ نامی اشتہار پڑھ کر ایک نوجوان جو حافظِ قرآن بھی تھا امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے اپنی آپ بیتی سُنائی کہ میں قادیانیوں کی صحبت میں کافی عرصے تک رہا ہوں اور میں قادیانیت سے کافی متاثر بھی ہو چکا تھا۔بلکہ میں نے تو پکا عزم بھی کر لیا تھا کہ میں قادیانی مذہب اختیار بھی کر لوں گا۔دریں اثناء آپ کا اشتہار ملااسے پڑھ کر میرے ضمیر نے مجھے جھنجھوڑاکہ نہیں ہر گز نہیں وہ مذہب ہر گز باطِل نہیں ہو سکتاجس مذہب میں ایسے لوگ بھی ہوں جنہیں سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم بشارت سے نوازتے ہوں۔لہٰذا آپ کی خدمت میں تَشَفِّیٔ قلب کی خاطر حاضر ہوا ہوں تاکہ اپنی آخِرت سنوار سکوں۔امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ نے انفرادی کوشش کرتے ہوئے اس نو جوان کو نہایت ہی شفقت کے ساتھ سمجھایا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ اس حافظ نوجوان نے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے قادیانی مذہب