(15) د عوتِ اسلامی پَر سرکا رصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا کرم
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ 24،25مارچ1988 ء حیدرا ٓبا د(باب الاسلام سندھ) میں دعوتِ اسلامی کا دو روزہ عظیم الشان سنّتوں بھراجتماع ہوا۔اجتماع کے اختتام پر حسبِ معمول امیرِاَہلسنّت دامَتْ بَرَ کاتُہُمُ العالیہ نے دعا سے قبل اپنے مخصوص و منفرد انداز پر’’ تصوُّرِ مدینہ ‘‘کرایا۔یہ نہایت ہی پُر کیف گھڑیاں ہوتی ہیں۔اس وقت رَحمتِ مصطفی صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی چھَما چَھم بارش ہوتی ہے اوربعض اوقات کئی خوش نصیب عُشَّاق کی نگاہوں کے پردے اُٹھا دئیے جاتے ہیں ۔کوئی مدینے جاپہنچتا ہے تو کوئی خوش نصیب تاجدارِ مدینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے دیدار سے مشرّف ہوجاتا ہے ۔چنانچہ اس سنّتوں بھرے اجتماع میں موجود ایک نابینا حافظِ قرآن بھی دورانِ تصورِ مدینہ،شہرِ مدینہ جا پہنچے، حافظ صاحب کا بیان ہے کہ مجھے اچھی طرح یہ حدیثِ پاک معلوم ہے کہ ہمارے پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے ’’جو جان بُوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھے وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنالے‘‘اس حدیثِ مبارَکہ کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے حلفیہ کہتا ہوں کہ دورانِ تصورِ مدینہ مجھ پر غنودگی طاری ہوئی اوراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ مجھے مدینہ شریف کی زیارت