Brailvi Books

سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا پیغام عطّار دامت برکاتہم العالیہ کے نام
23 - 49
’’رَبّ کا کرم ‘‘کے حُروف کی نسبت سے اللہ عَزَّوَجَلَّکی طرف سے اپنے بند وں  کوسلام بھیجنے کی 7 روایات 
	{1}حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحْمَۃٌ لّلْعٰلمینصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلّم  کی بارگاہ میں  حضرت جبرئیل عرض گزار ہوئے :’’یارسول اللہ (صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم)! یہ خدیجہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا)ہیں  جو ایک برتن لے کر آرہی ہیں  جس میں  سالن اور کھانے پینے کی چیزیں  ہیں  ۔ جب یہ آپ کے پاس آجائیں  تو اِنہیں  اُن کے رب عَزَّوَجَلَّ کا اور میرا سلام کہئے ۔‘‘
(صحیح البخاری ،کتاب مناقب الانصار ،الحدیث ۳۸۲۰،ج۲،ص۵۶۵)
	{2}حضرتِ سیِّدُنا ابوہریر ہ اورحضرتِ سیِّدُنا عبداللہ بن عبا س رضی اللہ تعالیٰ عنہمسے مروی ہے کہ شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال، دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال، رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلَّم ورضی اللہ تعالیٰ عنہاکا فرمانِ جنت نشان ہے: ’’جب شب ِ قدر آتی ہے تو سِد رۃُالمنتہیٰ میں  رہنے وا لے فرشتے اپنے ساتھ چارجھنڈ ے لے کر اُترتے ہیں۔ حضرت  جبرائیل (علیہ السلا م ) بھی ان کے سا تھ ہوتے ہیں۔ ان میں  سے ایک جھنڈا میرے دفن کی