اللہ عَزَّوَجَلَّ کا اپنے بندوں کو سلام بھیجنا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے دیکھا کہ امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ پر اللہ ورسول عَزَّوَجَلَّو صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا کیسا کرم ہے ۔ یاد رکھئے !اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں کو سلام بھیجنا احادیثِ مبارکہ سے ثابِت ہے، چُنانچِہ امامُ الصّابِرین ،سیّدُ الشّاکِرین،سلطانُ الْمُتَوَکِّلِین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ دلنشین ہے: جِبرئیل (علیہ السلام) نے مجھ سے عرض کی کہ رب تعالیٰ فرماتا ہے:اے مـحـمّد! (علیہ الصلوۃ و السلام)کیاتم اِس بات پر راضی نہیں کہ تمہارا اُمَّتیتم پر ایک بار دُرُود بھیجے،میں اُس پر دس رَحمتیں نازل کروں اور آپ کی اُمَّت میں سے جو کوئی ایک سلام بھیجے، میں اُس پر دس سلام بھیجوں ۔
(مِشْکَاۃُ الْمَصَابِیح ،ج۱ ص۱۸۹، حدیث ۹۲۸، دارالکتب العلمیۃ بیروت )
مُفَسّرِشہیر حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان فرماتے ہیں :رب (عَزَّوَجَلَّ)کے سلام بھیجنے سے مُرادیا تو بذرِیعۂ ملائکہ اسے سلام کہلوانا ہے یا آفتوں اورمصیبتوں سے سلامت رکھنا۔(مراۃ المناجیح ج۲ص۱۰۲،ضیاء القراٰن)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد