اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ لکھتے ہیں:یہ بھی سنّتِ صَحابہ علیہم الرضوان سے ثابِت کہ جو خواب ایسا دیکھا گیا جس میں اُن کے قَول کی تائید نکلی اس پر شاد(یعنی خوش) ہوئے اور دیکھنے والے کی تَوقیر (عزّت و اَہَمِّیَّت)بڑھادی۔ صَحِیْحَیْن میں ہے ،''ابو جَمْرَہ ضَبْعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تَمَتُّع حج میں خواب دیکھا، جس سے (فِقہی مسائل میں) مذہبِ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی تائید ہوئی۔ ابنِ عبّاس رضی اللہ تعالیٰ عنہمانے (وہ مبارَک خواب سُن کر اپنے مال سے )اُن کا وظیفہ مقرّر کردیا اور اس روز سے انہیں اپنے ساتھ تخْت پر بِٹھانا شُروع کر دیا۔
(مُلَخَّصاً از صحیح بُخاری ج ۲ ص ۱۷۶ الحدیث ۱۵۶۷)