اِمامِ اَہلسُنّت ،مُجَدِّدِ دين و مِلَّت،شاہ امام اَحمد رَضا خان عَلَيہ رَحْمَۃُ الرَّحمن اپنے رسالے ''صَفَائِحُ اللُّجَیْن فِی کَوْنِ التَّصَافُحِ بِکَفَّیِ الْیَدَیْن''میں لوگوں کے آگے خواب بیان کرنے کے بارے میں تحریر فرماتے ہیں۔اَحادیثِ صَحِیْحَہ سے ثابِت حضورِ اقدس سیِّدعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم اِسے(یعنی خواب کو) اَمْرِ عظیم جانتے اور اِس کے سُننے ، پُوچھنے ، بتانے، بیان فرمانے میں نہایت دَرَجے کا اِہْتِمام فرماتے۔ صحیح بخاری وغیرہ میں حضرتِ سَمرہ بن جُنْدَب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہے۔ حُضور پُر نور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نَمازِ صُبْح پڑھ کر حاضِرین سے دریافْتْ فرماتے ، ''آج کی شب کسی نے کوئی خواب دیکھا؟''جس کسی نے دیکھا ہوتا عرض کردیتا، حُضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم تعبیر فرماتے۔