Brailvi Books

سرکار کا پیغام عطّار کے نام
14 - 49
ہے، لہٰذا عرض ہے کہ کسی خواب بيان کرنے والے مسلمان پر خوامخواہ بد گُمانی نہ کی جائے۔ بدگُمانی کی قرآن پاک اور احادیثِ مبارَکہ میں مذّمت وارِد ہوئی ہے۔ پارہ 26 سور ہ حُجُرات کی بارہويں آيت ميں ارشادِ ربِّ کائنات عَزَّوَجَلََّّ ہے،
یاَیُّہَا الَّذِیۡنَ  اٰمَنُوۡا اجْتَنِبُوۡا کَثِیۡرًا مِّنَ الظَّنِّ ۫ اِنَّ  بَعْضَ الظَّنِّ  اِثْمٌ
ترجمہ کنز الايمان: اے ايما ن والو!بَہُت گُمانوں سے بچو بيشک کوئی گُمان گناہ ہو جاتا ہے۔(پ۲۶ ،الحُجُرات: ۱۲)

    نبی مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم، رسولِ اکرم، شہنشاہِ بنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے : ''بدگُمانی سے بچو بے شک بدگُمانی بدترین جھوٹ ہے ۔''
(صحیح البخاری ،کتاب النکاح،باب مایخطب علی خطبۃ اخیہ،الحدیث۵۱۴۳،ج۳،ص۴۴۶)
    اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنّت،مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاویٰ رَضَویہ شریف جلد 24 صفحہ 110پر نَقْل کرتے ہیں: حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے ایک شخص کو چوری کرتے دیکھ لیا تو فرمایا:'' کیا تُونے چوری نہیں کی ؟'' اس نے کہا:''خدا عَزَّوَجَلََّّ کی قسم ! میں نے چوری نہیں کی۔'' یہ سُن کر آپ علیہ السلام نے فرمایا :'' واقعی تُونے چوری نہیں کی ،میری آنکھوں نے دھوکہ کھایا۔''
Flag Counter