Brailvi Books

صَرفِ بَہائى
15 - 53
کرتے ہیں) (ف، ع، ل) ہیں جن کا مجموعہ( فعل) ہے۔

    اورحرف کی بھی دو قسمیں ہیں(۱): (۱)حرف اصلی (۲)حرف زائد۔

    حرف اصلی وہ حرف جو فاء ، عین اور لام کلمہ کے مقابلہ میں آئے۔ جیسے ضَرَبَ بروزن فَعَلَ۔اور حرف زائد وہ حرف جو فاء،عین اورلام کلمہ کے مقابلہ میں نہ ہو۔ جیسے اَکْرَمَ بروزن اَفْعَلَ۔(میں ھمزہ)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ہیں۔(فائدہ):وزن کی تین قسمیں ہیں:(۱) وزن صرفی (۲)وزن صوری (۳)وزن عروضی۔

    وزن صرفی: وہ وزن جس میں حروف اصلیہ وزائدہ اور حرکات خصوصیہ وسکنات کی موافقت ہو جیسے :عَوَارِفُ بروزن فَوَاعِلُ۔ اسے ''وزن تصریفی'' بھی کہتے ہیں۔

    وزن صوری:وہ وزن جس میں حرکات خصوصیہ وسکنات کی موافقت ہو اگر چہ حروف اصلیہ وزائدہ کی موافقت نہ ہو۔ جیسے: عَوَارِفُ بروزن اَفَاعِلُ یامَفَاعِلُ۔

    وزن عروضی: وہ وزن جس میں حرکات وسکنات کی موافقت ہو اگرچہ حروف اصلیہ وزائدہ اور حرکات خصوصیہ کی موافقت نہ ہو ۔جیسے: عَوَارِفُ بروزن مُفَاعَلٌ۔

1۔۔۔۔۔۔قولہ: ( حرف کی بھی دو قسمیں ہیں... الخ)

     یہاں حرف سے مراد وہ حرف نہیں جو کلمہ کی ایک قسم ہے بلکہ مرادحرف مبانی ہے۔ (فائدہ) مطلق حروف کی دوقسمیں ہیں:(۱) حروف معانی (۲) حروف مبانی، حروف معانی: وہ حروف ہیں جوبا معنی ہوں۔ جیسے:'' من'' اور''الی''، یہی حروف کلمہ کی ایک قسم ہیں،ان کے بارے میں نحوی حضرات بحث کرتے ہیں۔اور حروف مبانی: وہ حروف ہیں جوبامعنی نہ ہوں، ان سے کلمات مرکب ہوتے ہیں۔ جیسے: ''ب ،ت''وغیرہ، ان کو'' حروف تہجی'' اور'' حروف ہجا ''بھی کہتے ہیں، یہ حروف کلمہ کی قسم نہیں ۔ پھر حروف مبانی کی دو قسمیں ہیں:(۱) حروف اصلیہ(۲) حروف زائدہ ۔ حروف اصلیہ کسی کلمہ کے وہ حروف جواس کے وزن کے فاء عین اور لام کے مقابل ہوں۔ جیسے: نَصَرَ بروزن فَعَلَ۔ اورحروف زائدہ :وہ حروف جو فاء عین اور لام کلمہ کے مقابلہ میں نہ ہوں۔ جیسے: نَاصِرٌ بروزن فَاعِلٌ۔ میں الف زائد ہے۔ خیال رہے کہ کسی کلمہ کے حروف اصلیہ ہی کو اس کلمہ کا'' مادہ'' کہتے ہیں ۔
Flag Counter