پھراس نے شیخ طریقت ،امیرا ہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُُ الْعَالیہ کے ہاتھ بیعت ہوکر حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی غلامی کا پٹا اپنے گلے ميں ڈال ليا۔ اس نے اپنے سابقہ گناہوں سے توبہ کر کے شراب کو ہمیشہ کے لیے ترک کرنے کا اِرادہ کر لیا۔ اچانک شراب چھوڑنے کی وجہ سے ان کی طبیعت شدید خراب ہو گئی ،کسی نے انہیں مشورہ بھی دیا کہ شراب یک دَم نہیں چھوڑی جاسکتی لہٰذا فی الحال تھوڑی بہت پی لیا کرو، تھوڑاسکون مل جائے گاپھرکم کرتے کرتے چھوڑدینا،لیکن انہوں نے شراب پينے سے صاف انکار کر ديااور تکلیفیں اٹھا کرشراب سے چھٹکارا پاہی لیا۔ پانچوں نمازیں مسجد میں جماعت کے ساتھ پڑھنے کو اپنا معمول بنا لیا اورچہرے پر سنت کے مطابق داڑھی شریف بھی سجا لی۔دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے مدنی ماحول نے ان کی زندگی بدل کر رکھ دی ۔دن بھر سنت کے مطابق سفید لباس میں ملبوس نظر آتے ،ہفتے میں ایک دن علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت میں شریک ہوتے ۔دعوتِ اسلامی کا مَدَنی کام کرنے کی برکت سے انہیں ایسی ملنساری نصیب ہوئی کہ جو کوئی ان سے ملتا، ان کا گرویدہ ہو جاتا۔
ایک دن اچانک ان کی طبیعت خراب ہو گئی انہیں ہسپتال میں داخل