Brailvi Books

صحابہ کِرام کا عشقِ رسول
7 - 273
تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی طرف آنکھ اٹھا کر نہ دیکھتے۔
(الشفاء ،الباب الثالث،ج۲،ص۶۹)
    جب عروہ بن مسعود مشرکوں کے گروہ میں واپس گئے توانہیں کہا کہ اے گروہ قریش میں بڑے بڑے متکبرومغرور سلاطین وبادشاہوں کی مجلسوں میں رہا ہوں اور ان کی صحبتیں اٹھائی ہیں ۔میں قیصر وکسری اور نجاشی کے درباروں میں گیا ہو ں اور رہا ہوں لیکن میں نے ان میں سے کسی بھی بادشاہ کے کسی بھی خدمت گارکو ایسا ادب و احترام کرتے نہیں دیکھا جیسا کہ محمدصلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کے اصحاب ان کا ادب و احترام کرتے ہیں۔جب وہ اپنے دہن مبارک سے لعاب شریف نکالتے ہیں تو صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اسے اپنے ہاتھوں میں لے کر اپنے رخساروں پر ملتے ہیں، جب کسی ادنیٰ اور معمولی کام کا حکم دیتے ہیں تواس کی تعمیل کے ليے بزرگ ترین صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم بھی سبقت کرتے ہیں ،جب ان کے حضور کوئی بات کرتا ہے تو وہ آواز کو پست کرکے بات کرتا ہے اور جب وہ گفتگو فرماتے ہیں تو تمام لوگ انتہائی ادب واحترام کے ساتھ سنتے ہیں اور نگاہ ملا کر بات نہیں کرتے ،ان کے روئے مبارک پر کوئی نگاہ نہیں جماسکتا ،جب وضو کرتے ہیں تو وضو کاپانی زمین پر نہیں گرتابلکہ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم لپک لپک کر اسے بھی اپنے ہاتھوں پر لے لیتے ہیں،جب داڑھی شریف میں اور سراقدس میں کنگھی فرماتے ہیں اور کوئی موئے مبارک جسم شریف سے الگ ہوتاہے تو اس بال شریف کو عزت واحترام کے ساتھ تبرک جان کر لے ليتے ہیں اور اس تبرک کی حفاظت کرتے ہیں ۔یہ وہ حالات ہیں جن کا میں نے مشاہدہ کیا ہے ۔
    عروہ بن مسعود نے مذکورہ بالا باتیں کہنے کے بعد قوم قریش کے سامنے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی شجاعت ،مردانگی، یک جہتی، جذبۂ جہاد، شوق شہادت، آپس
Flag Counter