Brailvi Books

سگِ مدینہ کہنا کیسا؟
5 - 45
پارہ 8 سورۃُ الْاَعراف آیت 179میں ارشادِ ربُّ العِباد عزوجل ہے:
 اُولٰٓئِکَ کَالۡاَنْعَامِ بَلْ ھُمْ اَضَلُّ ؕ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْغٰفِلُوۡنَ ﴿۱۷۹﴾
ترجَمۂ کنزا لایمان:وہ چَوپایوں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بڑھ کر گمراہ، وُہی غفلت میں پڑے ہیں ۔
مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان فرماتے ہیں: ''معلوم ہوا کہ انسان اگر ٹھیک رہے تو (بعض)فِرشتوں سے بڑھ جاوے ۔ اور اگر اُلٹا چلے تو جانوروں سے بھی بدتر ہوجاوے کہ جانور تو اپنے بُرے بھلے کو جانتا ہے (مگر)یہ نہیں جانتا۔کُتّا     (بھی)سونگھ کر منہ ڈالتا ہے مگر یہ انسان بِغیر تحقیق ہی حرام حلال سب کھاجاتا ہے ۔     (نور العرفان ص276)
اپنے منہ میاں مِٹّھو بننے کی مُمانَعَت
اُمّید ہے یہ بات تو سمجھ میں آگئی ہوگی کہ جو انسان خدائے رَحمٰن عَزَّوَجَل کا تابِعِ فرمان ہے وُہی صاحِبِ عظمت و شان ہے ورنہ جو انسان مُتَّبِعِ شیطان ہے وہ بدتر از حیوان ہے۔مگرشاید ابھی یہ وَسوَسہ باقی رہے کہ چلئے  کُفّار جانور بلکہ
Flag Counter