Brailvi Books

سگِ مدینہ کہنا کیسا؟
4 - 45
وَتعالیٰ پارہ 30سورۃُ التِّین آیت نمبر 4اور5میں ارشاد فرمارہا ہے:
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنۡسَانَ فِیۡۤ اَحْسَنِ تَقْوِیۡمٍ ۫﴿۴﴾ثُمَّ رَدَدْنٰہُ اَسْفَلَ سَافِلِیۡنَ ۙ﴿۵﴾
ترجَمۂ کنزا لایمان:بے شک ہم نے آدمی کو اچھی صورت پر بنایا پھر اسے ہرنیچی سے نیچی حالت کی طرف پھیر دیا ۔
دیکھئے !قراٰنِ مجید میں انسان کواچّھی صورت پر بنانے کے بعد ہر نیچی سے نیچی حالت پر پھیر دینے کا تذکِرہ کیا گیا ہے ۔ مُفَسّرِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان آیت نمبر 4میں انسان کی اچّھی صورت اور جسمانی خوبیوں کا تذکِرہ کرنے کے بعد آیت نمبر 5کے تَحت فرماتے ہیں :''یعنی انسان نے مذکورہ نعمتوں کی قَدر نہ کی اورکُفر وبدعملی اختیار کی ،توہم نے اسے جانوروں سے بدتر،کیڑوں مکوڑوں ،(بلکہ) گندَگیوں سے (بھی)کمتر کردیا کہ اس کا ٹھکانہ دوزخ قراردیا ۔ معلوم ہوا کہ کافِر(بظاہِر انسان نظر آنے کے باوُجُود) جانور سے بدتر ہے ۔''اِلَخ             (نور العرفان ص987)
Flag Counter