میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صَحابۂ کرام علیھم الرضوان اشرفُ المخلوقات اور عظمتِ انسانی کے مفہوم کو یقینا ہم سے زیادہ سمجھتے تھے۔ ان نُفُوسِ قُدسِیَّہ نے معاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بطورِ ناشکری نہیں خوفِ خدا عَزَّوَجَلَّ سے مَغلوب ہوکراوراللہ قدیرعَزَّوَجَلَّ کی خُفیہ تدبیر سے ڈرتے ہوئے بطورِ عاجِزی کبھی دَرَخت،کبھی خاک،کبھی پرندہ توکبھی چَوپایہ بن کر دنیا میں نہ آنے پر اپنے لئے تشویش کا اظہار فرمایا!کیونکہ جانور وغیرہ کو بُرے خاتمے کا کوئی خوف نہیں،اِسے نَزْع کی سختیوں ،قبر کی وَحشتوں، او رجہنَّم کی سزاؤں سے واسِطہ نہیں پڑے گا۔بلکہ تمنّا کیا کرتے تھے کہ کاش !ہم پیدا ہی نہ ہوئے ہوتے!