سگِ مدینہ کہنا کیسا؟ |
حضرتِ سیِّدُنا بُرِیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:ایک بار تاجدارِ رسالت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی مَعِیَّت(مَ۔عِی۔یَت) میں مجھے سفر کی سعادت ملی ہوئی تھی رُفَقائے سفرسے سامان کا باراٹھانا دُشوار ہوگیا،اُنہوں نے مجھ پر سامان ڈالنا شروع کردیا،پیارے پیارے حبیب،حبیبِ لبیب ، محبوبِ ربِّ مُجیب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میرے قریب سے گزرے تو فرمایا:
اَنْتَ زَامِلَۃٌ
یعنی تم بوجھ اٹھانے والا اُونٹ ہو''۔
( تاریخ الاسلام للذ ھبی ج۱ص۱۳۴)
اونٹ بن گیا ہوتا اور عيدِ قرباں میں کاش! دستِ آقا سے نَحر ہوگیا ہوتا
اللہ رَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم
ایک صَحابی کا لقب حِمار تھا
بخاری شریف میں ہے:سرورِ کائنات،شَہَنْشاہِ موجودات صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ