اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّمیں اُس کی طرف اِلتِفات (یعنی توجُّہ)نہ کرتا۔ میرا نفس کبھی میرے آگے عاجزی کرتا کہ آپ کی جو مرضی ہوگی وُہی کروں گاا ورکبھی مجھ سے لڑتا۔ اَللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ مجھے اس پر فتح نصیب کرتا۔میں مُدَّتوں’’مدائن‘‘کے بِیابانوں میں رہا اوراپنے نفس کومُجاہَدات میں لگاتا رہا۔ ایک سال تک گری پڑی چیزیں کھاتا اوربالکل پانی نہ پیتا پھر ایک سال صِرف پانی پر گزارا کرتااورگری پڑی چیز یا کوئی اورغذا نہ کھاتاپھر ایک سال بِغیر کچھ کھائے پئے فاقے سے گزارتا۔ مجھ پر سخت آزمائشیں آتیں ، ایک بار سخت سردی کی رات میرا یوں امتحان لیا گیا کہ باربار آنکھ لگ جاتی اورمجھ پر غسل فرض ہوجاتا، میں فوراً نہر پر آتا اورغسل کرتا اس طرح میں نے اُس ایک رات میں چالیس بار غسل کیا۔
(مُلَخَّص ازبَہجۃُ الاسرارلِلشَّطنوفی ص۱۶۵)
کہا تُو نے جو مانگو گے ملیگا
رضاؔ تجھ سے ترا سائل ہے یا غوث
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مُصیبت دُور ہونے کا عمل
حضرتِ علّامہ امام شعرانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرانی’’طبقاتِ کبریٰ‘‘ میں حُضُورِ غوثُ الاعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکرَمکا یہ ارشادِ گرامی نقل کرتے ہیں : ابتِداء ً مجھ پر بَہُت سختیاں رکھی گئیں ، جب سختیاں انتہاکو پہنچ گئیں تو میں عاجِز آکر زمین پر لیٹ گیا اور میری زَبان پر قراٰنِ پاک کی