{۳}شَیطان کا خطرناک وار
سرکارِبغداد حُضُورِ غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں : ایک بار میں کسی جنگل کی طرف نکل گیا اور کئی رو ز تک وہاں پڑا رہا ۔ کھانے پینے کو کچھ بھی نہ ہوتا تھا ۔مجھ پر پیاس کا سخت غَلَبہ تھا ، ایسے میں میرے سر پر ایک بادَ ل کا ٹکڑانُمُودارہوا ، اُس میں سے کچھ بارِش کے قَطرے گرے جنہیں میں نے پی لیا، اس کے بعد بادَل میں ایک نورانی صورت ظاہِر ہوئی جس سے آسمان کے کَنارے رو شن ہوگئے اور ایک آواز گونجنے لگی :’’اے عبدُالقادِر!میں تیرا رب ہوں ،میں نے تمام حرام چیز یں تیرے لئے حلال کردیں ۔‘‘میں نےاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِپڑھا، ایک دم رو شنی ختم ہوگئی اور اس نے دھوئیں کا رو پ دھارلیااورآواز آئی: ’’اے عبدُالقادِر!اس سے قبل میں ستَّر اولیاء کو گمراہ کرچکا ہوں مگر تجھے تیرے علم نے بچالیا۔‘‘آپرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے کہا: اے مردود!مجھے میرے علم نے نہیں بلکہ میرے رب عَزَّ وَجَلَّ کے فَضل نے بچا لیا۔ (ایضاً ص۲۲۸ )
ہوں ایمان کے ساتھ دنیا سے رخصت
یہی عرض ہے آخری غوث اعظم
(قبالۂ بخشش)
چور وہیں آتا ہے جہاں مال ہو
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!واقعی شیطان بڑا مکّار وعیّارہے ،وہ طرح طرح کے شُعبَدے(شُع۔بَ۔دے) یعنی جادوئی کرتب بھی دکھاتاہے ،اس کے وار سے ہمیشہ خبردار