مُعامَلے میں بے مثال ایثار سے کام لیا جبکہ دوسری طرف غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی عقیدت کا دم بھرنے والے نالائق مُرید ہیں کہ بھوکے رہنے کی توفیق تو دُور رہی ، باِلفرض گیارھویں شریف کی نیاز کی بریانی ہی سامنے آ جائے تو حِرص کا ایسا غَلبہ طاری ہو جائے کہ جی چاہے بس سارے کا سارا تھال میں ہی کھا ڈالوں ، بوٹی تو کُجا کسی کو چاول کا ایک دانہ بھی نہ جانے پائے! اے عاشقانِ غوثِ اعظم! آپ کو جب کبھی دوسروں کے ساتھ مل کر کھانے کا اتِّفاق ہو،بڑے بڑے نوالے بِغیر چبائے جلد جلد نگلنے اور عمدہ بوٹیاں اپنی طرف سرکا لینے کی حِرص غالِب آئے اُس وقت اپنے پیرو مُرشد غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہکی بیان کردہ حِکایت کے ساتھ ساتھ یہ فرمانِ مصطَفٰےصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَبھی ذِہن میں دُوہرا لیجئے: ’’جو شخص اُس چیز کو جس کی خود اِسے حاجت ہو دوسرے کو دے دے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اِسے بخش دیتا ہے۔‘‘(اِتحافُ السّادَۃ للزّبیدی ج۹ ص ۷۷۹) نیز فیضانِ سنّت جلداوّل صَفحَہ 482 پر مرقوم حضرتِ سیِّدُنا ابو سُلَیمانعَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْجِنَان کا عنایت فرمودہ یہ مَدَنی پھول بھی قبول فرما لیجئے:’’نَفس کی کسی خواہِش کو چھوڑ دینا 12ماہ کے روزوں اور رات کی عبادتوں سے بھی بڑھ کر دل کیلئے نفع بخش ہے۔‘‘
(اِحیاءُ العلوم ج۳ ص ۱۱۸دارصادربیروت)
مِری حِرص کی عادتِ بد مٹا دے
مِرے غوث کا واسِطہ یاالٰہی