رِیاکاری |
تمھيں ایسی چیز کی خبر نہ دوں جس کا مسیح دجال سے بھی زیادہ میرے نزدیک تم پر خوف ہے؟ ۱؎ ہم نے عرض کی:'' ہاں یارسول اﷲ! (عَزَّوَجَلَّ و صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم)۔'' ارشاد فرمایا: ''وہ شرکِ خفی ہے، آدمی نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہے اور اِس وجہ سے طویل کرتا ہے کہ دوسرا شخص اسے نماز پڑھتے دیکھ رہا ہے۔''
( سنن ابن ماجہ، أبواب الزھد، باب الریاء والسمعۃ، الحدیث: ۴۲۰۴،ج۴، ص۴۷۰)
یعنی اگر اکیلے میں نماز پڑھے تو تھوڑی اور ہلکی پڑھے مگر جب اسے کوئی دیکھ رہا ہو تو نو افل بہت تعداد میں پڑھے اور خوب لمبے دَرازپڑھے ۔
(مِرْاٰۃ المناجیح ،ج۷،ص۱۴۳)
(3) حضرت سیدنا شَدّاد بن اَوس رضی اللہ تعالی عنہ نے سرکارِ مدینہ،سُرُورِ قلب وسینہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا،''جس نے دِکھاوے کے لیے روزہ رکھاتو ا س نے شرک کیا ،جس نے دِکھاوے کے لیے نماز پڑھی تو اس نے شرک کیا اور جس نے ریا کاری کرتے ہوئے صدقہ دیا تو اس نے شرک کیا ۔''
(شعب الایمان،باب فی الاخلاص العمل للہوتر ک الریاء ، رقم۶۸۴۴،ج ۵ ، ص ۳۳۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شرک کی دو قسمیں ہیں ؛ (۱)شر ک ِجَلی،اور (۲)شرک ِخفی، شرکِ جلی تو کھلم کھلا مشرک و بت پَرَسْت کرتا ہے اور شرک ِخفی سے مُراد ریا کاری ہے۔بلکہ یوں کہے کہ شرکِ اِعْتِقادی تو کھلا ہوا شرک ہے اور شرکِ