Brailvi Books

رِیاکاری
6 - 167
حقیقی کامیابی
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقینانیکیوں کی توفیق مل جانا بہت بڑی سَعادَت ہے مگر بارگاہِ خداوندی عَزَّوَجَلَّ میں اِن کا مقبول ہوجانا ہی حقیقی کامیابی ہے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم مَشَقَّتیں برداشت کر کے عبادتیں کریں مثلاً شدید سردی یا گرمی میں بھی مسجد جاکر باجماعت نماز پڑھیں، راتوں کی نیند قُربان کر کے نوافل ادا کریں، بھوک پیاس برداشت کر کے روزے رکھیں ،خوب صَدَقَہ کریں ،خُود تکلیف اٹھا کر دوسروں کے لئے اِیثار کا مظاہرہ کریں مگر رِیا کاری کی وجہ سے ہماری نیکیاں ضائع ہورہی ہوں اور ہمیں خبر تک نہ ہواِس لئے ہمیں چاہيے کہ اپنی نیکیوں کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے سیکھیں کہ ِریا کسے کہتے ہیں ؟ اس کی پہچان کیسے ہوگی ؟ ہم کس کس طرح ریاکاری میں مبتلا ہوسکتے ہیں ؟کیا ہم کسی کو ریاکار کہہ سکتے ہیں یا نہیں؟ریاکاری کی کتنی اقسام ہیں اور ان کا شرعی حُکْم کیا ہے؟ مرضِ رِیا کا عِلاج کیاہے ؟وغیرھا
ریاکاری کا علم سیکھنا فرض ہے
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ریا کاری کا علم اور اس کا علاج سیکھنا فرض عُلُوم میں سے ہے ۔ چنانچہ اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت ،مجددِ دین وملّت ،پروانۂ شمع رِسالت مولیٰنا شاہ امام اَحمد رضا خان علیہ رحمۃُ الرَّحمٰن فتاویٰ رضویہ جلد 23 صفحہ 624 پر لکھتے ہیں:'' مُحَرَّمَاتِ باطِنیہ(یعنی باطنی ممنوعات مَثَلاً) تکبُّرو رِیا وعُجْب وحَسَد وغیرہا اور اُن کے مُعَالَجَات(یعنی علاج) کہ ان کا علم بھی ہر مسلمان پر اہم فرائض سے ہے ۔''
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! 		صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
Flag Counter