Brailvi Books

رِیاکاری
3 - 167
مال عطا فرمایا تھا، اسے لا کر نعمتیں یاد دلائی جائیں گی وہ بھی ان نعمتوں کا اقرار کریگا تو اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرمائے گا : ''تو نے ان نعمتوں کے بدلے کیا کیا؟'' وہ عرض کریگا: ''میں نے تیری راہ میں جہاں ضرورت پڑی وہاں خرچ کیا۔'' تو اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرمائے گا: ''تو جھوٹا ہے تو نے ایسا اس لئے کیا تھا تا کہ تجھے سخی کہا جائے اور وہ کہہ لیا گیا۔'' پھر اس کے بارے میں جہنم کا حُکْم ہو گا ،چُنانچِہ اُسے بھی منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔''
 (اَلْاَمَان وَالْحَفِیْظ )
 (صحیح مسلم، کتاب الامارۃ، باب من قاتل للریاء۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث:۱۹۵۰،ص۱۰۵۵)
    حکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں: معلوم ہوا کہ جیسے اِخلاص والی نیکی جنت ملنے کا ذریعہ ہے ایسے ہی رِیا والی نیکی جہنم اورذِلَّت حاصل ہونے کا سبب ۔ یہاں ریا کار شہید، عالِم اور سخی ہی کا ذِکْر ہوا، اس لئے کہ انہوں نے بہترین عمل کئے تھے جب یہ عمل ریا سے برباد ہوگئے تو دیگر اعمال کا کیا پوچھنا! رِیا کے حج و زکوۃ اور نماز کا بھی یہی حال ہے۔
 (مِرْاٰۃ المناجیح ،ج۷،ص۱۹۳)
اِخلاص کی بھیک مانگ لیجئے
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے رِیاکاری کی باطِنی بیماری نے اِن بد نصیبوں کو کہیں کا نہ چھوڑا!غور تو کیجئے کہ جہاد جیساعملِ خیر،شہادت جیسی جلیل القدر نعمت ،تعلیم وتعلُّم جیسا پاکیزہ مشغلہ ،صدقہ وخیرات جیسا نفیس کام مٹّی
Flag Counter