Brailvi Books

رِیاکاری
2 - 167
فرمائے گا :''تُو نے اِن نعمتوں کے بدلے میں کیا عمل کیا؟'' وہ عَرْض کریگا : ''میں نے تیری راہ میں جِہاد کیا یہاں تک کہ شہید ہو گیا۔'' اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرمائے گا :''تُو جھوٹا ہے تو نے جہاد اس لئے کیاتھا کہ تجھے بہادُر کہا جائے اور وہ تجھے کہہ لیا گیا ۱؎ ، پھر اس کے بارے میں جہَنَّم میں جانے کا حکم دے گا تو اسے منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیاجائے گا۔ ۲؎

     پھر اس شخص کو لایا جائے گا جس نےعِلْم سیکھا، سکھایا اور قرآن کریم پڑھا ،وہ آئے گا تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اسے بھی اپنی نعمتیں یاد دلائے گا تو وہ بھی ان نعمتوں کا اقرار کریگا، پھر اللہ عَزَّوَجَلَّ اس سے دریافت فرمائے گا :''تو نے ان نعمتوں کے بدلے میں کیا  کِیا؟'' وہ عرض کریگا کہ ''میں نے علم سیکھا اور سکھایا اور تیرے لئے قرآنِ کریم پڑھا۔'' اللہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرمائے گا: ''تُو جھوٹا ہے تو نے علم اِس لئے سیکھا تاکہ تجھے عالِم کہا جائے اور قرآنِ کریم اس لئے پڑھا تا کہ تجھے قاری کہا جائے اور وہ تجھے کہہ لیا گیا۔'' ۳؎ پھر اُسے بھی جہنم میں ڈالنے کا حکم ہو گا تو اسے منہ کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا، پھر ایک مالدار شخص کو لایا جائے گا جسے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے کثرت سے
۱؎ : یعنی تیرے جہاد اور شہادت کا عوض یہ ہوگیا کہ لوگوں نے تیری واہ واہ کردی کیونکہ تو نے اسی نیت سے جہاد کیا تھا نہ کہ خدمتِ اسلام کے لیے (مِرْاٰۃ المناجیح ج ۱،ص۱۹۱) ۲؎ :یعنی نہایت ذلت کے ساتھ مرے ہوئے کتے کی طرح ٹانگ سے گھسیٹ کر کنارۂ جہنم سے نیچے پھینکا جائے گا ۔جہنم کی گہرائی آسمان و زمین کے فاصلہ سے کروڑوں گنازیادہ ہے۔اللہ (عزوجل )کی پناہ!(مِرْاٰۃالمناجیح ج ۱،ص۱۹۱) ۳؎ : تیری یہ ساری محنت خدمتِدین کے لیے نہ تھی بلکہ علم کے ذریعے عزت اور مال کمانے کی تھی وہ تجھے حاصل ہوگئے(اب) ہم سے کیا چاہتا ہے؟ اسی حدیث کو دیکھتے ہوئے بعض علماء نے اپنی کتابوں میں اپنا نام بھی نہ لکھا اور جنہوں نے لکھا ہے وہ ناموری کے لیے نہیں بلکہ لوگوں کی دعا حاصل کرنے کے لیے لکھا ہے۔(مِرْاٰۃ المناجیح ج ۱،ص۱۹۱)
Flag Counter