پر سفر کروں گا ( ۳) پلّے سے کھاؤں گا (۴ ) سُواری کی دُعا پڑھوں گا(۵ ) اگر کسی اسلامی بھائی کو جگہ نہيں ملیگی تو اپنی نشست پربااِصرار بٹھاؤں گا ( ۶ ،۷) کوئی بوڑھا یا بیمار مسلمان نظر آئیگا اُس کیلئے نِشَست خالی کردوں گا ( ۸) مَدَنی قافِلہ والوں کی خدمت کروں گا ( ۹) امیر قافِلہ کی اطاعت کروں گا (۱۰ ،۱۱،۱۲ ) زَبان ، آنکھوں اور پیٹ کا قفلِ مدینہ لگاؤں گا یعنی فضول گوئی، فضول نگاہی سے بچوں گا اور بھوک سے کم کھاؤں گا ( ۱۳) سفر میں ہرموقع پر مَدَنی انعامات پر عمل جاری رکھوں گا (۱۴،۱۵،۱۶) وُضُو ، نَماز اور قراٰنِ پاک پڑھنے میں جو غلطیاں ہوں گی وہ عاشِقانِ رسول کی صُحبت میں رہ کر دُرُست کروں گا ۔( جاننے والا یہ نیّتیں کرے کہ سکھاؤں گا) ( ۱۷،۱۸ ) سنّتیں اور دعائیں سیکھوں گا اور (۱۹ )دوسروں کو سکھاؤں گا اور (۲۰ ) ان پر زندَگی بھر عمل کرتا رہوں گا (۲۱،۲۲،۲۳،۲۴،۲۵) تمام فرض نَمازیں مسجِد کی پہلی صف میں تکبیرِ اولیٰ کے ساتھ باجماعت ادا کروں گا (۲۶ ) تَہجُّد (۲۷ ،۲۸) اِشراق و چاشت اور (۲۹ ) اوَّابین کی نَمازیں پڑھوں گا(۳۰،۳۱) ایک لمحہ بھی ضائِع نہیں ہونے دوں گا، اللہ اللہ کرتا رہوں گا، درود شریف پڑھتا رہوں گا۔ ( دورانِ درس و بیان بِغیر کچھ پڑھے خاموشی سے سننا ہوتا ہے)(۳۲) صدائے مدینہ لگاؤں گایعنی نَمازِفَجرکيلئے مسلمانوں کو جگاؤں گا(۳۳،۳۴ ، ۳۵) راستے میں جب بھی مسجِد آئیگی تو اس کی زیا رت کروں گااوربلند آواز سے دُرُود شریف پڑھو ں گا،موقع ہوا تو صَلُّوا علی الحَبِیب!کہہ کر دوسروں کو بھی دُرُود شریف پڑھاؤں گا (۳۶، ۳۷ ) بازارمیں جانا ہوا تو بِالخُصوص نیچی نِگاہیں کئے گزرتے ہوئے بازار کی دُعاء پڑھوں گا( ۳۸، ۳۹ ،۴۰)مسلمانوں کو سلام کر کے ان سے پُرتپاک طریقے پر ملاقات کروں گا (۴۱) خوب اِنفِرادی کوشِش