دِن کپڑے کاٹنے سے بچنا چاہئے لیکن اگرکسی نے کاٹ دیئے تو یہ ناجائز بھی نہیں ۔ اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن کی خدمتِ بابرکت میں اِسی طرح کا سُوال ہوا کہ ” نیا کپڑا یا جُوتا اِستعمال کرنے پرکیا پڑھے اورکون سے روز اِستعمال کرے نیز دَرزی کوکون سے روز سِلنے کو دے ؟“تو آپرَحمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے جواباً اِرشاد فرمایا : بِسْمِ اللہ کہہ کر پہنے اور پہن کر پڑھے : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ ھٰذَا وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِّنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍ سب تعریف اور ستائش اس اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جس نے مجھے یہ لباس پہنایا اور میری قوت و طاقت کے بغیر مجھے اس کے پہننے کی توفیق بخشی ۔ (1) اور کپڑے کے اِستعمال یا دَرزی کو دینے کے لئے کوئی خصوصیت نہیں ۔ ہاں!منگل کے دِن کپڑا قطع نہ کیا جائے ۔ مولا علی کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے فرمایا : جو کپڑا منگل کے روز قطع کیا جائے وہ جلے یا ڈوبے یا چوری ہو جائے ۔ (2) سِلائی کرنے والے اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کو چاہیے کہ وہ منگل کے دِن کپڑے کاٹنے کے بجائے کسی اور دِن کاٹ لیاکریں ۔
دُکانوں میں چہرے والی ڈَمی لگاناکیسا؟
سوال : دُکانوں میں چہرے والی ڈَمی لگانا کیسا ہے ؟
________________________________
1 - مستدرک حاکم ، كتاب اللباس ، الدعاء عند فراغ الطعام ، ۵ / ۲۷۰-۲۷۱ ، حدیث : ۷۴۸۶ دار المعرفة بیروت
2 - فتاویٰ رضویہ ، ۲۲ / ۱۸۴