وَ لَا یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ حَتّٰى یَلِجَ الْجَمَلُ فِیْ سَمِّ الْخِیَاطِؕ
ترجمۂ کنز الایمان : اور نہ وہ جنَّت میں داخل ہوں جب تک سُوئی کے ناکے اونٹ نہ داخِل ہو ۔
بخاری شریف کی رِوایت میں ایک دَرزی کا تذکرہ ملتا ہے کہ جس نے حضورِ اَکرم ، نُورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کی دعوت کی اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمنے اس کی دعوت کو قبول فرمایا ۔ چنانچہ حضرتِ سیِّدُنا اَنَس بِن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بیان فرماتے ہیں کہ ایک دَرزی نے رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کی کھانے کی دعوت کی ۔ میں بھی حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کے ساتھ گیا ۔ جو کی روٹی اور شوربا حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کے سامنے لایا گیا جس میں کدّو اور خشک کیا ہوا نمکین گوشت تھا ۔ کھانے کے دَوران میں نے حضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کو دیکھا کہ پیالے کے کناروں سے کدّو کی قاشیں تلاش کر رہے ہیں ، اِسی لئے میں اس دن سے کدّو پسند کرنے لگا ۔ (1)
دَرزی پیشہ کے بارے میں اچھی اچھی نیتیں
سوال : نیت کی اَہمیت بیان فرمادیجئے ، نیز دَرزی کیا کیا اچھی نیتیں کر سکتا ہے ؟
جواب : بخاری شریف کی سب سے پہلی حدیثِ پاک ہے کہ ہادیٔ راہ ِنجات ، سرور کائناتصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے اِرشادفرمایا : اِنَّمَاالْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات یعنی اَعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے ۔ (2) بہت سارے کام مُباح ہوتے ہیں ، اگر تھوڑی
________________________________
1 - بخاری ، کتاب الاطعمة ، باب المرق ، ۳ / ۵۳۷ ، حدیث : ۵۴۳۶ دارالکتب العلمية بیروت
2 - بخاری ، کتاب بدء الوحی ، کیف کان بدء الوحی...الخ ، ۱ / ۶ ، حدیث : ۱