کتابوں میں آیا ہے لیکن ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کے لیے کسی رِوایت میں یہ اَلفاظ نہیں ملتے حالانکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم خود اپنے مُبارَک کپڑے سی لیتے تھے جیساکہ اُمُّ المؤمنین حضرتِ سیِّدَتنا عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے سُوال کیا گیا کہ حضور نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم گھر میں کیا کام کیا کرتے تھے ؟ تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا نے فرمایا : آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم خود اپنے کپڑے سی لیتے ، پاپوش مُبارَک گانٹھ لیتے اور وہ کام کر لیتے تھے جو مَرد اپنے گھروں میں کرتے ہیں ۔ (1)
دَرزی کا تذکرہ
سوال : کیا قرآن و حدیث میں دَرزی یا اس کے پیشے کا کوئی تذکرہ ملتا ہے ؟
جواب : عربی زبان میں درزی کے لیے ’’خَیَّاط‘‘ کالفظ اِستعمال ہوتا ہے جبکہ کپڑے سینے کو ’’خِیَاطَت‘‘ کہا جاتا ہے ۔ اِسی طرح دھاگے کے لیے ’’خَیْط‘‘اور سُوئی کے لیے ’’خِیَاط‘‘ کا لفظ اِستعمال ہوتا ہے جیساکہ قرآنِ مجید میں ہے :
وَ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰى یَتَبَیَّنَ لَكُمُ الْخَیْطُ الْاَبْیَضُ مِنَ الْخَیْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ۪ (پ۲ ، البقرة : ۱۸۷)
ترجمۂ کنز الایمان : اور کھاؤ اور پیؤ یہاں تک کہ تمہارے لئے ظاہر ہو جائے سفیدی کا ڈورا (دھاگا) سیاہی کے ڈورے سے پوپھٹ کر ۔
اِسی طرح پارہ 8 سورۃُ الاَعراف کی آیت نمبر 40 میں اِرشاد ہوتا ہے :
________________________________
1 - مسندِ امام احمد ، مسند السیدة عائشة رضی الله عنها ، ۹ / ۴۳۶ ، حدیث : ۲۴۹۵۷ دارالفکربیروت