Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 41:رَفیقِ سفر کیسا ہو؟
4 - 28
	 کرنے کا کام لیا تو کسی نے اس کی کھال اُتارنے کی  ذِمَّہ داری لی تو کسی نے پکانے کی ۔  سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : لکڑیاں جمع کرنا میرے ذِمَّہ ہے ۔  صَحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی : یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم!یہ کام بھی ہم ہی کر لیں گے ۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :  میں جانتا ہوں کہ یہ کام بھی آپ کر لیں گے ، لیکن مجھے یہ پسند نہیں کہ میں آپ لوگوں میں نُمایاں نظر آؤں کیونکہ اللہ پاك اپنے بندے کی  اس بات کو ناپسند فرماتا ہے کہ وہ اپنے دوستوں میں نُمایاں نظر آئے ۔ (1) 
شرکا  نگران کی اِطاعت کریں اور نگران شرکا کی خدمت
 شرکا کو چاہیے کہ وہ  نگران کی اِطاعت کریں اور نگران بھی خوب خوب شرکا کی خدمت کرے اِس طرح اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ  سفر بھی خُوشگوار ہو گا اور کسی کو  تکلیف بھی نہیں ہو گی ۔  ہمارے صَحابۂ  کِرام و بزرگانِ دِین رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  دَورانِ سفر اپنے رُفقا کا خیال رکھتے انہیں زیادہ سے زیادہ آسانیاں فَراہم کرتے یہاں تک کہ ان کے سامان کو خود اُٹھا لیتے ، اِس ضِمن میں دو حِکایات  مُلاحظہ کیجیے : 
تم تو کشتی ہو! 
حضرتِ سَیِّدُنا سفینہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں ایک سفر میں رسولِ



________________________________
1 -    اتحاف السادة المتقین ، کتاب  آداب المعیشة  واخلاق النبوة ، ۸ / ۲۱۰ دار الکتب  العلمية بیروت