Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 41:رَفیقِ سفر کیسا ہو؟
3 - 28
اَنبیا کو بھی اَجَل آنی ہے 		مگر ایسی کہ فقط آنی ہے 
پھر اُسی آن کے بعد ان کی حیات		مِثلِ سابِق وہی جسمانی ہے 
رُوح تو سب کی ہے زندہ ان کا		جسم پُرنور بھی رُوحانی ہے 
اوروں کی رُوح ہو کتنی ہی لطیف		ان کے اَجسام کی کب ثانی ہے 
یہ ہیں حَیِّ اَبدی ان کو رضاؔ  		صِدقِ وعدہ کی قضا مانی ہے 
(حدائقِ بخشش)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب 		صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
رَفیقِ سفر کیسا ہو؟ 
سُوال : جب چند اِسلامی بھائی مِل کر سفر کریں تو انہیں کیا کرنا چاہیے ؟ نیز رَفیقِ سفر کو  کیسا ہونا چاہیے ؟   
جواب : جب بھی چند اِسلامی بھائی مِل کر  سفر کریں تو انہیں چاہیے کہ وہ اپنے میں کسی ایک کو نگران بنا لیں ۔  ہادیٔ راہِ نجات ، سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جب تین آدمی سفر پر رَوانہ ہوں تو وہ اپنے میں سے ایک کو اَمیر بنا لیں ۔ (1) نگران تمام کاموں کو شُرَکا میں تقسیم کر دے  تاکہ دَورانِ سفر سامان وغیرہ اُٹھانے اور دِیگر مُعاملات نمٹانے میں سہولت رہے اور کسی ایک پر بوجھ بھی نہ پڑے ۔  جیسا کہ ایک سفر میں صَحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے بکری ذَبح کرنے کا اِرادہ فرمایا تو مختلف کام آپس میں تقسیم فرما لیے ، کسی نے اپنے ذِمّے بکری ذَبح



________________________________
1 -    ابوداود ، کتاب الجھاد ، باب  فی القوم یسافرون...الخ ، ۳ / ۵۱ ، حدیث : ۲۶۰۹ دار احیاء التراث العربی بیروت