Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 41:رَفیقِ سفر کیسا ہو؟
20 - 28
ان پر بھی اِسلام کی خوبیوں سے مالا مال مَدَنی پھول پیش کئے اورسورۃُ الزخرف کی ابتِدائی آیات پڑھ کر سنائیں ۔ آیاتِ قُراٰنیہ تاثیر کا تیر بن کر ان کے دِل میں پَیوَست ہو گئیں اور وہ بھی دائرۂ اِسلام میں داخِل ہو گئے ۔ اِسلام آوَری کے بعد حضرتِ سَیِّدُناسَعد بِن مُعاذ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنی قوم کی طرف لوٹے اور ان سے فرمایا : ’’تم میرے بارے میں کیا رائے رکھتے ہو؟‘‘ سب نے بَیک زَبان ہو کر کہا : آپ ہمارے سردار ہیں اور آپ کی رائے دُرُست اور دُور رَس ہوتی ہے ۔  حضرتِ سَیِّدُنا سَعد بِن مُعاذ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا :  ’’بس پھر مجھ پر تمہارے مَردوں اور عورَتوں سے اُس وَقت تک بات کرنی حرام ہے جب تک تم اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اُس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم پر ایمان نہیں لے آتے ۔ ‘‘ راوی فرماتے ہیں : خدا عَزَّ وَجَلَّ کی قسم ! شام نہیں ہونے پائی تھی کہ اُس قبیلے کے تمام مَرد و عورت مسلمان ہو چکے تھے ۔ (1) 
سارا قبیلہ اِیماں لایا میٹھے بول کی بَرکت سے 
بنتے کام بگڑ جاتے ہیں سُن لو بے جا شِدَّت سے 
نئے آنے والوں  پر اِنفرادی کوشش
سُوال : سُنَّتوں بھرے اِجتماعات میں سفر کرنے والے نئے اسلامی بھائیوں کی تَربیت  کیسے کی جائے ؟ 



________________________________
1 -    البدایة والنهایة ، ۲  / ۵۲۷  تا ۵۲۹  مُلَخَّصًا  دار الفکر بیروت