دِینی تعلیم دِلواتے اور ان کے کھانے پینے کا بھی خود اِہتمام فرماتے تھے ۔ چنانچہ حُضُور غوثِ اعظم سیِّدُنا شیخ عبدُ القادر جیلانی قُدِّسَ سِرُّہُ الرَّبَانِی جب تحصیلِ عِلم کے لیے روانہ ہونے لگے تو آپ کی والدۂ ماجده رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا نے 40 دِینار آپ کی قمیص میں سی دیئے ۔ (1)
حافظ الحدیث حضرتِ سَیِّدُنا حَجَّاج بِن شاعِر بغدادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی جب تحصیلِ علمِ دِین کے لیے سفر پر رَوانہ ہوئے تو والِدۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہَا نے 100عدد کلچے (یعنی خمیری روٹیاں )ایک مِٹّی کے گھڑے میں بھر کر ساتھ کر دیئے ۔ روزانہ ایک کلچہ دَریائے دِجلہ کے پانی میں بِھگو کر تناوُل فرما لیتے اور دِن رات خوب جاں فشانی کے ساتھ سبق پڑھتے رہتے ۔ (2) حضرتِ سَیِّدُنا محمد بِن فضل رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے دورِ تعلیم میں ان کے والِد صاحب گاؤں سے ہر جمعہ کو ان کے ليے کھانا تیار کر کے لے آتے تھے ۔ (3)اللہ عَزَّوَجَلَّ اِن بزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن کا صَدْقہ ہمیں دِین کی محبت نصیب فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم
حُصُولِ عِلم کی خاطِر قُربانیاں
سُوال : بزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن کے زمانۂ طالِبِ علمی میں پیش آنے والی تکالیف
________________________________
1 - بھجة الاسرار ، ذکر طریقه ، ص۱۶۷ دار الكتب العلمية بيروت
2 - تذکرة الحفاظ ، حجاج بن الشاعر...الخ ، الجزء : ۱ ، ۲ / ۱۰۰ دار الكتب العلمية بيروت
3 - تعلیم المتعلم طریق التعلم ، فصل فی الورع فی حال التعلم ، ص۱۱۲ باب المدينه كراچی