اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ’’مَدَنی نتائج“بَرآمد ہوں گے ۔ (۱۱ ) گھر میں کتنی ہی ڈانٹ بلکہ مار بھی پڑے ، صَبر صَبراور صَبر کیجیے ۔ اگر آپ زَبان چلائیں گے تو ’’مَدَنی ماحول“ بننے کی کوئی اُمّید نہیں بلکہ مَزید بِگاڑ پیدا ہو سکتا ہے کہ بے جا سختی کرنے سے بسا اوقات شیطان لوگوں کوضِدّی بنا دیتا ہے ۔ (۱۲ ) مَدَنی ماحول بنانے کا ایک بہترین ذَرِیعہ یہ بھی ہے کہ گھر میں روزانہ فیضانِ سُنَّت کا دَرس ضَرورضَرورضَرور دیجیے یا سُنیے ۔ (۱۳ ) اپنے گھر والوں کی دُنیا و آخرت کی بہتری کے لیے دِل سوزی کے ساتھ دُعا بھی کرتے رہیے کہ فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے : اَلدُّعَاءُ سِلَاحُ الْمُؤْمِنِ یعنی دُعا مؤمن کا ہتھیار ہے ۔ ( ) (۱۴ ) سُسرال میں رہنے والیاں جہاں گھر کا ذِکر ہے وہاں سسرال اور جہاں والِدَین کا ذِکر ہے وہاں ساس اورسُسَر کے ساتھ وُہی حُسنِ سُلوک بجا لائیں جبکہ کوئی مانِعِ شَرعی نہ ہو ۔ہاں یہ اِحتیاط ضَروری ہے کہ بہو سُسر کے اور داماد ساس کے ہاتھ پاؤں چومنے سے بچے ۔ (۱۵ ) مَسائِلُ القرآن صَفحَہ 290 پر ہے : ہر نَماز کے بعد یہ دُعا اوّل و آخر دُرُود شریف کے ساتھ ایک بار پڑھ لیجیے ، اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ بال بچے سُنَّتوں کے پابند بنیں گے اور گھر میں مَدَنی ماحول قائم ہو گا ۔ (دُعا یہ ہے : ) اَللّٰھُمَّ(رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیّٰتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَّ اجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا(۷۴) )( ) (’’اَللّٰھُمَّ‘‘آیتِ قرآنی کا حصّہ نہیں )
________________________________
1 - مستدرک حاکِم ، کتاب الدعاء...الخ ، الدعاء سلاح المومن و عماد الدين ، ۲/۱۶۲ ، حدیث : ۱۸۵۵
2 - ترجمۂ کنزالایمان : اے ہمارے رب ہمیں دے ہماری بیبیوں اورہماری اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا ۔ (پ ۱۹ ، الفرقان : ۷۴ )