Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 37:سارے گھر والے نیک کیسے بنیں؟
15 - 37
 گئے اور (  تکلیف کے مارے ) مدرسوں کے دروازوں پر جاتے اور بچوں سے کہتے اپنے (امتحان میں پورا نہ اُترنے والے ) جھوٹے چچا کے لیے دُعا کیا کرو ۔ ( 1 )لہٰذا  مصیبت و بیماری میں مبتلاآدمی کو دیکھ کر”فُلاں کی بیماری مجھے لگ جائے اور وہ صحتیاب ہو جائے“کہنے کے بجائے اللہ پاک سے اس کی صحتیابی اور اپنے لیے عافیت  کی دُعا کرنی چاہیے ۔ اللہ پاک ہم سب کی ظاہری باطنی ، جسمانی روحانی بیماریاں دُور فرما کر ہمیں صحت تندرستی ، عافیت اور نیکیوں والی زندگی عطا فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم  
”آپ  کو میری عمر لگ جائے“ کہنا کیسا؟ 
سُوال : ”آپ کو میری عمر لگ جائے  “کہنا کیسا ہے؟  
جواب : کسی کو کہنا کہ ”آپ کو میری عمر لگ جائے“اس میں حَرج نہیں کیونکہ اس سے عقیدت و محبت کا اِظہار اور لمبی عمر کی دُعا دینا مقصود ہوتا ہے ، اَلبتہ اس کے بجائے یوں کہا جائے تو زیادہ اچھا ہے کہ” اللہ پاک آپ کو درازی عمر بالخیر عطا فرمائے کیونکہ اللہ پاک بغیر کسی  کی عمر گھٹائے بھی دوسرے کو درازیٔ عمر دینے پر یقیناً قادِر ہے اور بندوں کی دُعاؤں سے عمریں گھٹتی اور بڑھتی بھی ہیں جیسا  کہ  مشہور مُفَسّر ، حکیمُ الامَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : آدم عَلَیْہِ السَّلَام  کی عمر ایک ہزار سال تھی (جبکہ داؤد  عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ



________________________________
1 -    احیاء العلوم ، کتاب الصبر والشکر ، بیان فضل النعمة علی البلاء ، ۴/۱۶۵ دار صادر بیروت