Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 37:سارے گھر والے نیک کیسے بنیں؟
13 - 37
فرمائیں ۔  دَرس و بیان میں تَرغیب دِلا کر ، اِنفرادی کوشش فرما کر ہر ماہ تین دن کے سُنَّتوں کی تَربیت کے مَدَنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کے ہمراہ خود بھی سفر کریں اور دوسروں کو بھی سفر کروائیں اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ  دعوتِ اسلامی کے مَدَنی کاموں کی دھومیں مچ جائیں   گی ۔ 
فَرد قائم ربطِ مِلَّت سے ہے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں اور بیرونِ دریا کچھ نہیں
آزمائش کے بجائے عافیت طلب کیجیے 
سُوال : ”فُلاں کی بیماری مجھے لگ جائے اور وہ صحتیاب ہو جائے“ایسی  دُعا کرنا کیسا ہے؟ 
جواب : کسی مصیبت زدہ  یا بیمار شخص کو دیکھ کر عافیت کی دُعا مانگنی چاہیے جیسا کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فَرمانِ مُعَظَّم ہے : جو کوئی مصیبت میں مبتلا آدمی کو دیکھ کر یہ کہے : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّاابْتَلَاکَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلًا ( یعنی اللہ پاک  کا شکر ہے اس نے مجھے اس سے عافیت بخشی جس میں تجھے مبتلا کیا اور اس نے مجھے  بہت ساری مخلوق پر فضیلت عطا فرمائی ۔ ) تو وہ شخص جب تک زندہ رہے گا اس مصیبت سے محفوظ رہے گا ۔ (  ) ایک اور حدیثِ پاک میں ہے : اللہ عَزَّوَجَلَّ کے نزدیک عافیت طَلَب کرنے سے زیادہ کوئی سُوال محبوب نہیں ۔ (  )  



________________________________
1 -    ترمذی ، کتاب الدعوات ، باب مایقول اذا رای مبتلی ، ۵/۲۷۲ ، حدیث : ۳۴۴۲ دار الفکر بیروت  
2 -    ترمذی ، کتاب الدعوات ، باب (ت : ۸۹ ) ۵/۳۰۶ ، حدیث : ۳۵۲۶  ملخصاً