تنظیمی سوچ کیسےاَپنائی جائے؟
سُوال : تنظیمی سوچ کسے کہتے ہیں نیز تنظیمی سوچ کیسے اَپنائی جائے؟
جواب : دعوتِ اسلامی کے مَدَنی مَرکز کی طرف سے ملنے والے اُصُول و ضَوابط اور مَدَنی پُھولوں کے مُطابِق عمل بجا لانے کو’’تنظیمی سوچ‘‘ کہتے ہیں ۔ تنظیمی سوچ اپنانے کے لیے مَدَنی مَرکز کی اِطاعت بہت ضَروری ہے ۔ جب تک مَدَنی مَرکز آپ کو شَریعت کے مُطابق کوئی بھی مَدَنی کام کرنے کو کہے ، بِلاچون و چرا اس کام کو بجا لائیے ۔کسی بھی تحریک یا اِدارے کے ذِمَّہ دار کی اَہم ترین خصوصیت اِطاعت کو ہی سمجھا جاتا ہے ۔ جس میں اِطاعت کا ذہن نہیں ہو گا تو ہو سکتا ہے کہ تَرک ِ اِطاعت کی عادت کی وجہ سے ایسی ہدایات کی بھی خِلاف وَرزی کر بیٹھے جنہیں پورا کرنا شَرعاً بھی واجِب ہو ۔ ایسے ذِمَّہ دار کی اَہمیت آہستہ آہستہ تحریک یا اِدارے کے نزدیک بھی ختم ہوتی چلی جاتی ہے ۔ اگر ہر کوئی اپنی اپنی سمجھ کے مُطابق کام کرنے لگے گا تو اس کا نقصان اِجتماعی طور پر تحریک کو بَرداشت کرنا پڑے گا ، عموماً ہرشخص صرف اپنے ذہن کے مُطابق سوچتا ہے جبکہ مَدَنی مَرکز دُنیا بھر کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرتا ہے لہٰذا ہر ایک کو تنظیمی سوچ اَپناتے ہوئے مَدَنی مَرکز کے دِیئے ہوئے اُصُول و ضَوابط اور مَدَنی پُھولوں کے مُطابق مَدَنی کام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔