Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 33: بُرائی کا بدلہ اچھائی سے دیجئے
10 - 27
گناہوں بھری تحریرات پڑھنا
سُوال : کسی مسلمان کے عُیُوب     پر مشتمل خبریں یا پمفلٹ پڑھنا  کیسا ہے ؟
جواب : ایسے اَخبار و اِشتہار جو مسلمانوں کے عُیُوب و نَقائص  پر مشتمل ہوں ان کے پڑھنے اور سننے سے اپنے آپ کو بچانا چاہیے ۔  ( شیخِ طریقت ، اَمیرِ اہلسنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں : )فی زمانہ تقریباً اَخبارات بے پردہ عورتوں کی تَصاویر ، فلمی اِشتہارات کے فحش مَناظر اور گناہوں بھری تحریرات سے پُر ہوتے ہیں ۔  ایسی صورتِ حال میں اپنے آپ کو گناہوں سے بچانا اِنتہائی دُشوار ہوتا ہے لہٰذا ایسے اَخبارات  و اِشتہارات کو نہ پڑھنے ہی میں عافیت ہے ۔  انہی وُجُوہات کی بِنا پر میں اَخبارات اور گناہوں بھرے پمفلٹ و اِشتہارات پڑھنے سے بچتا ہوں ۔  
گناہوں بھرا پمفلٹ پڑھنے پر فکرِمدینہ
ایک مرتبہ کسی نے مجھے ایک پمفلٹ دیا جس میں کسی کے حقیقت پر مبنی عُیُوب بیان کیے  گئے تھے ۔  میں نے وہ پمفلٹ اس وقت پڑھے بغیر جیب میں رکھ لیا اور اس طرح سے فکرِ مدینہ کی کہ اگر میں کسی کی غیبت پر مشتمل اس پمفلٹ کو پڑھوں گا تو کہیں گناہوں میں شِرکت تو لازِم نہیں آئے گی؟لہٰذا! میں نے اس پمفلٹ  کو نہیں پڑھا اور پمفلٹ دینے والے کی توجہ اس پہلو کی طرف کرنے کے لیے ان سے پوچھا کہ اس پمفلٹ کو پڑھنے میں کتنی نیکیاں ملیں گی؟اس نے جواب دیا : کوئی نہیں ۔  پھر میں نے دریافت کیا کہ اگر اس