چھوٹے بڑے مسلمان کو سلام کرنے میں پَہل کریں گے تو ضِمناً وہ آپ سے اور آپ کی میٹھی میٹھی تحریک دعوتِ اسلامی سے اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ضَرور مُتأثر ہو گا ۔ سلام میں پَہل کرنے کے ساتھ ساتھ دِلجوئی کی نیَّت سے اگر مُصافحہ کرنے کے لیے ہاتھ بڑھانے میں بھی پَہل کر دیں تو اس کا بھی ثواب ملے گا ۔
انگوٹھا دَبانے سے محبت پیدا ہوتی ہے
ہاتھ ملاتے وقت ہاتھ کو بالکل ڈھیلا نہ چھوڑیں بلکہ انگوٹھے کو ہَلکا سا دَبائیں کہ ”انگوٹھے میں ایک رَگ ہے جسے دَبانے سے محبت پیدا ہوتی ہے ۔ “( 1 ) انگوٹھے کو ہلکا سا دَبانے اور اپنی طرف کھینچنے سے وہ متوجہ ہو گا پھر چہرے پر مُسکر اہٹ لاتے ہوئے نام جاننے کی صورت میں اچھے طریقے سے اس کا نام لیتے ہوئے اس سے خیریت دَریافت کیجیے ۔ اگر پہلی مُلاقات ہے تو اس کا نام پوچھئے پھر طبیعت بھی پوچھئے ۔ جب کسی کا نام لے کر اُس سے سلام و گفتگو کی جائے تو اسے خوشی ہوتی ہے اور وہ اپنائیت محسوس کرتا ہے اور جلد مائِل ہو جاتا ہے ۔
عموماً ہمارے مُعاشرے میں گفتگو کے دَوران ایک مرتبہ طبیعت پوچھ لینے پر اِکتفا نہیں کیا جاتا بلکہ بار بار جُملوں کی تکرار کی جاتی ہے ۔ مثلاً حاجی بلال آپ خیریت سے ہیں ، بالکل ٹھیک ہیں ، گھر میں سب خیریت ہے ، آپ کے بچے ٹھیک ہیں ۔ اب کچھ اور یاد نہ ہو تو پھر پوچھیں گے : اور سنائیے کیا حال ہے ؟
________________________________
1 - ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحة ، باب الاستبراء وغیرہ ، ۹ / ۶۲۹ دار المعرفة بيروت