کیاآپ نے رَبیع الآخر شریف کا چاند دیکھا؟
سُوال : کیا آپ نے آج( یعنی ۱۴۴۰ سِنِ ہجری کے )رَبیع الآخر کا چاند دیکھا ہے ؟
جواب : مجھے ۲۹ کا چاند نظر نہىں آتا کیونکہ میری نظر اتنى تیز نہیں ہے مگر آج اللہ کى رَحمت سے غوثِ پاک کا صَدقہ مِل گىا اور مجھے چاند نظر آ گىا ۔ ۲۹ کا چاند بہت بارىک ہوتا ہےاس لیے مىں تَذَبذ ب مىں تھا کہ کہىں چاند دیکھنے میں مجھے دھوکا تو نہىں ہوا کیونکہ مجھے ۲۹ کا چاند نظر آتا ہى نہىں ہے مگر اسلامى بھائى اس کى مووى بنا کر لے آئے ۔
واہ کیا مَرتبہ اے غوث ہے بالاتیرا
سُوال : اِس شعر کا کیا مَطلب ہے ؟
واہ کىا مَرتبہ اے غوث ہے بالا تىرا
اونچے اونچوں کے سروں سے قدم اعلىٰ تىرا (حدائقِ بخشش)
جواب : ”واہ کیا مَرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا“ىعنى اے مىرے مُرشِد !اے مىرے غوثِ پاک !آپ کى بھى کىا شان ہے! کىا مقام ہے!اور کىا مَرتبہ ہے! آپ کا مَرتبہ بڑا اُونچا ہے ۔ ”اونچے اونچوں کے سروں سے ہے قدم اعلیٰ تیرا“یعنی اے میرے غوثِ پاک! آپ کا سرِ مُبارک نہىں بلکہ قدمِ مُبارک اُونچے اونچوں سے اعلیٰ ہے ۔ یہاں ”اونچے اُونچوں “سے مُراد اَولىائے کِرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام ہیں، اَنبىائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور صَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان مُراد