پر نہ جا ؤ ىہ کون سا فلسفہ ہے؟ اللہ کرىم عقلِ سلىم عطا کرے ۔ عاشقانِ رَسول کی مَدَنی تحریک دعوتِ اسلامى کے مَدَنی ماحول مىں رہیں گے تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ مدىنہ مدىنہ، بغداد بغداد کرتے رہیں گے، اِدھر اُدھر گھومیں گے تو گھوم ہی جائیں گے اور پھر کہىں کے بھی نہىں رہیں گے لہٰذا ہر دَم دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ رہیں ۔
تکبیرِ تحریمہ کے وقت نیت حاضِر نہ ہو تو؟
سُوال : جب ہم گھر سے چلے تو ہمارى نىت نماز کی تھى لیکن جب مسجد مىں پہنچ کر نماز شروع کرنے لگے تو اس وقت نىت ىاد نہىں تھى ۔ اب کیا گھر سے چلتے وقت کی نیت کفایت کرے گی؟
جواب : بہار شرىعت، جلد1، صفحہ 492پر ہے : اَحوط (یعنی زىادہ اِحتىاط)یہ ہے کہ اَﷲُ اَکْبَر کہتے وقت نیت حاضِر ہو ۔ تکبیر سے پہلے نیت کی اور شروع نماز اور نیت کے دَرمیان کوئی اَمرِ اَجنبی مثلاً کھانا، پینا، کلام وغیرہ وہ اُمُور جو نماز سے غیر متعلق ہىں (ىعنى نماز سے ان کا تعلق نہىں ہے) فاصِل نہ ہوں (ىعنى بىچ مىں ىہ حائِل نہ ہوں تو)نماز ہو جائے گى، اگرچہ تحریمہ کے وقت نیت حاضِر نہ ہو ۔ اس سے کچھ پہلے یہ مسئلہ لکھا ہے : نىت کا اَدنىٰ دَرَجہ ىہ ہے کہ اگر اس وقت کوئى پوچھے کہ کون سى نماز پڑھتا ہے تو فوراً بِلا تامل ىعنى بغىر سوچے فوراً بتادے اگر حالت اىسى ہے کہ سوچ کر بتائے گا تو نماز نہ ہو گى ۔