Brailvi Books

قسط22: کیا جنَّت میں والدین بھی ساتھ ہوں گے؟
10 - 47
جائے اور گنبد نہ ہو تو حاضِرى جائز ہو اىسا حدیث میں کچھ بھى نہىں فرمایا گیا بلکہ مطلقاً قبروں کی زیارت کا حکم دیا گیا ۔   
ولیوں کے قُرب میں دُعائیں قبول ہوتی ہیں
سُوال :  درگاہوں پر جا کر دُعا کیوں مانگی جاتی ہے ؟(1)
جواب : مزارات پر جا کر دُعا  اِس لیے مانگی جاتی ہے کہ جہاں اللہ کے نىک بندے ہوں  وہاں دُعائىں قبول ہوتى ہىں ۔  مسلمانوں کے اِجتماعات میں بھى قبولىتِ دُعا کى زىادہ اُمّىد ہے ۔  اَولىا، عُلَما ، صُلَحا کے قُرب مىں دُعا مانگى جائے تو ىہ قبولىت کے اور زیادہ قرىب ہے، اس لیے کہ نیک لوگوں پر (اور ان کے ذِکر کے وقت) اللہ پاک کى رَحمت نازِل ہوتى ہے جیسا کہ حضرتِ سَیِّدُنا سُفیان بِن عىىنہرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کا قول ہے : عِنْدَ ذِکْرِ الصَّالِحِیْنَ تَنْزِلُ الرَّحْمَۃ یعنی جہاں اللہ کے نىک بندوں کا ذِکر ہوتا ہے تو وہاں اللہ کى رَحمت نازِل ہوتى ہے ۔ (2) 
مزارات پر رَحمتوں کی بَرسات
 جب نىک بندوں کے ذِکر پر اللہ پاک کى رَحمت ناز ل ہوتی ہے تو جہاں خود نىک بندے موجود ہوں تو کىا ان پر رَحمتىں نازِل نہىں ہوں گى؟ Understood (یعنی لازمی بات)ہے کہ یہ  تو سراپا  رَحمت ہیں کہ جن کے تَذکرے  رَحمت دِلا 



________________________________
1 -   یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ  ہی ہے ۔   (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)
2 -   حلية الاولیاء، سفیان بن عیینة، ۷ / ۳۳۵، رقم : ۱۰۷۵۰ دارالکتب العلمية بیروت