Brailvi Books

قسط21: مسلمان کے جوٹھے میں شِفا
7 - 41
 کو عقلِ سلىم دے  اور قرآن و حدیث کی تعلیمات حاصِل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ قرآنِ کریم کی تعلیم جتنی زیادہ حاصِل کریں اس کے پڑھنے میں ثواب ہى ثواب اور فائدہ ہى فائدہ ہے۔   
جوٹھا کھانے سے شِفا ملنے کی حکایت
فیضانِ سنَّت،جلداوّل کے صفحہ531 پر اىک حکاىت لکھى ہے کہ ڈاکوؤں کى اىک ٹىم اپنے مِشن یعنی ڈاکا زنی پر جا رہى تھى۔ راستے مىں کسى ہوٹل مىں یہ کہہ کر پڑاؤ کىا کہ ہم راہِ خدا کے مجاہد ہیں۔ رات ىہاں رُکىں گے اور پھر دِن میں  جہاد پر روانہ ہو جائیں گے۔ چنانچہ  صبح ہونے پر وہ چلے گئے ۔ لوٹ مار کر کے پھر واپسى اسى ہوٹل مىں آ کر ٹھہرے۔ جاتے ہوئے انہوں نے ہوٹل کے مالک کا ایک بچہ دىکھا تھا جو بالکل اپا ہج تھا، ہاتھ پاؤں اس کے بے کار تھے،چل پھر نہىں سکتا تھا لیکن واپسی پر انہوں نے دیکھا کہ وہ چل پھر ر ہا تھا، دوڑ رہا تھا۔ ان ڈاکوؤں نے اِس پر تعجب کا اِظہار کىا اور ہوٹل کے مالک سے پوچھا کہ ىہ بچہ تو ہم نے مَعذور دىکھا تھا لیکن اب یہ صحىح ہو گىا ہے ،اس کى کىا وجہ ہے؟ ہوٹل کے مالک نے بتاىا کہ آپ لوگوں نے جو کھانا کھاىا تھا،اس میں سے جو پلیٹ مىں بچ گىا تو میں نے اس حُسنِ ظَن کی بِنا پر کہ آپ نىک لوگ ہىں ،اللہ کے راستے مىں نکلے ہوئے ہىں وہ جوٹھا کھانا اپنے اس بىٹے کو کھلا دیا تو آپ کے جوٹھے کى بَرکت سے مىرا بچہ بالکل نارمل ہو گىا۔ ڈاکو ىہ سُن کر رو پڑے اور انہوں نے اپنے