Brailvi Books

قسط17: سیرتِ اعلٰی حضرت کی چند جھلکیاں
9 - 27
	 نشاندہی فرما دیجئے ۔ (1) 
جواب : جَشنِ وِلادت کے موقع  پر چَراغاں کرنا اچھی بات ہے ، ہماری طرف سے اِس کی تَرغیب بھی دِلائی جاتی ہے لیکن یہ کام جائز طرىقے سے ہونا چاہیے ۔ بعض لوگ  چَراغاں کرنے مىں حَد سے تجاوز کر جاتے ہىں مثلاً گلىوں مىں اسٹىج لگا کر راستہ بند کر دىتے ہىں ، گڑھے کھود کر بانس گاڑھتے ہىں ، چراغاں کے لیے بجلی چوری کرتے ہیں اور کان پھاڑ آواز مىں نعتىں چلا کر حقوقِ عامہ تَلف کرتے ہىں۔ جَشنِ وِلادت یقیناً ہمارى آنکھوں کى ٹھنڈک اور دِل کا سُکون ہے لیکن حقیقت میں جَشنِ وِلادت وہى ہے جس سے مسلمان کے دِل ، بَدن بلکہ  رُوئیں رُوئیں کو راحت پہنچے ۔ ىہ کىسا جَشنِ وِلادت مَنانے کا اَنداز ہے کہ کان پھاڑ آواز میں نعتىں چلا کر لوگوں کی نیند بَرباد کر دو؟ جوشىلے نعرے لگا کر مَرىضوں کے آرام پر پابندى لگا دو؟ اب جس مریض کو  گولی کھا کر نیند آتی ہے تو اس شور میں اسے گولی کھانے کے بعد بھی نیند نہیں آئے گی۔ بالفرض اگر کوئی کہے کہ ہم نے محلے والوں سے نعتیں چلانے کی اِجازت لے لی ہے تو ایسوں سے عرض ہے کہ کیا ں لانکہ یہ بھی حرام کام ہے۔ھی چوری کرتے ہیں کر لے لیتے ہوں گے۔؟سوال دودھ پیتے بچوں سے بھی اِجازت لے لی ہے ؟تیز آواز سے بچہ ڈر کر ایسا روئے گا کہ ماں باپ کا سکون بھی بَرباد کر دے گا۔ 



________________________________
1 -      یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ  ہی ہے ۔  (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)