کیا جاتا ہے ، سَجاوٹ دىکھنے کے لىے مَردوں کے ساتھ ساتھ خَواتىن بھى جاتى ہىں اور جُلُوسِ مِىلاد مىں بھى شامِل ہو جاتى ہىں ، اِس بارے مىں آپ کیا اِرشاد فرماتے ہىں؟
جواب : جو عورتیں مَردوں کی بھیڑبھاڑ میں جاتی ہیں انہیں خَواتىن نہ کہا جائے کیونکہ خاتون نىک عورت کو کہتے ہىں جیسے خاتونِ جنَّت۔ مُطلقاً بھی عورت کو خاتون بولا جاتا ہے لیکن میں زَجر(یعنی ڈانٹ ڈپٹ) کے طور پر کہہ رہا ہوں کہ یہ عِزَّت کا لفظ ایسی عورتوں کے لیے نہ بولا جائے جو مَردوں کے مجمع میں گھستى ہىں۔ ہمارى طرف سے تنظیمی طور پر تمام اسلامى بہنوں کو سَجاوٹ دیکھنے کے لیے گھروں سے نکلنا منع ہے ۔ اسلامى بھائىوں کو بھى تاکىد ہے کہ وہ چراغاں دِکھانے کے لىے گھر کی خَواتین کو ہرگز ہرگز نہ لے جائىں۔ اگر کوئی اپنے دِل کو یوں مَنا لے کہ مىں تو کار مىں لے جاتا ہوں جس کے دَروازے بند ہوتے ہیں تو اِس طرح بھی لے جانے کی ہماری طرف سے اِجازت نہیں۔ اس لیے کہ جو دىکھے گا وہ اپنے لیے دَلىل بنائے گا کہ دیکھو فُلاں دعوتِ اسلامی والا اپنے گھر کی خَواتین کو چَراغاں دِکھانے کے لیے لے جاتا ہے لہٰذا میں بھی لے جاتا ہوں۔ بَرائے مہربانى کوئی بھی اسلامی بھائی ایسا کام نہ کرے ۔
جَشنِ وِلادت مَنانے میں بے اِعتدالیاں
سُوال : جَشنِ وِلادت مَنانے میں جو بے اِعتدالیاں کی جاتی ہیں بَرائے کَرم ان کی