سے اىک جَلیلُ القدر صَحابی حضرتِ سیِّدُنا سَعىد بِن زىد رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھى ہىں ، بَرائے کرم! ان کے کچھ مَناقب اور فَضائل بىان فرما دیجیے ۔ (عمان سے ایک عمانی اسلامی بھائی کا سُوال)
جواب : مَا شَآءَ اللّٰہ! عمانى اسلامى بھائى کو مَرحبا! حضرتِ سیِّدُنا سعىد بِن زىد رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَدِیْمُ الْاِسْلام ىعنى اِبتدائى وقتوں کے صحابى ہىں۔ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے دارِ اَرقم(1)مىں داخِل ہونے سے پہلے ہى اِسلام لا چکے تھے ۔ (2) حضرتِ سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا لقب مُتَمِّمُ الْاَرْبَعِیْن (یعنی مسلمانوں کی تعداد میں40 کا عَدد پورا کرنے والا) ہے ۔ ان سے پہلے کل 39 مسلمان تھے جن میں حضرتِ سیِّدُنا سَعىد بن زىد رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی شامِل ہیں۔ (3) ٭حضرتِ سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کى بہن حضرتِ سیِّدَتُنا فاطمہ بِنتِ خَطّاب رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا آپ کے نِکاح مىں تھیں اور آپ کى بہن حضرتِ سیِّدَتُنا عاتِکہ بِنتِ زىد رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا حضرتِ سیِّدُنا فاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ
________________________________
1 - دارِ اَرقم کوہِ صَفا کے قریب واقع ہے ، جب کفارِ جفاکار کی طرف سے خطرات بڑھے تو حضورِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اِس میں پوشیدہ طور پر تشریف فرما رہے ۔ اِسی مکانِ عالیشان میں حضرتِ سَیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ مُشَرَّف بَہ اِسلام ہوئے ۔ (اخبار مکة ، ذکر المواضع التی یستحب فیھا الصلاة بمکة...الخ ، ۴ / ۱۲ دار خضر بیروت)
2 - الاصابة ، حرف السین المھملة ، سعید بن زید ، ۳ / ۸۷ دار الکتب العلمیة بیروت
3 - معرفة الصحابة ، باب الف ، باب الارقم بن ابی الارقم ، ۱ / ۲۹۳ ملتقطاً دار الکتب العلمیة بیروت