Brailvi Books

قسط17: سیرتِ اعلٰی حضرت کی چند جھلکیاں
26 - 27
	کی خوشیوں میں شریک ہونا چاہیے اگر فتنے کے خوف سے عمدہ لباس نہ پہنے تو اپنا یہ ذہن بنائے کہ نیا لباس پہننا بالکل جائز ہے میں صِرف فتنے کے خوف سے نیا لباس نہیں پہن رہا اگر فتنے کا خوف نہ ہوتا تو ضَرور نیا لباس پہنتا۔ بعض بَرادریوں میں ایسا بھی ہوتا ہے کہ مَیِّت ہونے کے بعد جو پہلی عید آتی ہے تو اس کے گھر والے عید نہیں مَناتے بلکہ بعض تو واجب ہونے کے باوجود قربانی نہیں کرتے  یہ بالکل غَلَط اَنداز ہے ۔ اگر یہ لوگ  سوگ کی نیت سے ایسا کرتے ہیں تو یہ حرام کام ہے کیونکہ ”سوگ تین دِن سے زیادہ نہیں ہوتا ، البتہ زوجہ اگر حاملہ نہ ہو تو شوہر کی وفات پر چار ماہ دس دِن تک سوگ کر سکتی ہے ، اس کے علاوہ کسی کو بھی تین دن سے زیادہ سوگ منانا جائز نہیں۔ “(1)بہرحال عید مَنانی ہو گی اور عید کے دِن  اچھے کپڑے پہننا مستحب ہے ، یوں ہی جَشنِ وِلادتِ مصطفٰے پر بھی عُمدہ لباس زیبِ تَن کیا جائے ، جمعہ کے روز بھی اچھا لباس پہننا اور غسل کرنا مستحب ہے لہٰذا ان سب چیزوں کا  اِہتمام کرنا چاہیے ۔  
کسی کو رَقم پڑی مِل جائے تو وہ  کیا کرے ؟
سُوال : اگر کسی کو کہیں پیسے پڑے ہوئے نظر آئے وہ انہیں اُٹھا کر گھر لے آیا ، بعد میں اِحساس ہوا کہ مجھے نہیں اُٹھانے چاہیے تھے ، اب اِس رَقم کا کیا کرے ، یہ رَقم اُسی جگہ پر  رکھ آئے یا غریبوں میں تقسیم کر دے ؟  



________________________________
1 -      ھندية ، کتاب الصلاة ، الباب الحادی والعشرون فی الجنائز ، ۱ / ۱۶۷ دار الفکر بیروت